the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز
etemaad live tv watch now

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

5 فروری کو ہونے والے دہلی اسمبلی انتخابات میں کون سی سیاسی پارٹی جیتے گی؟

عام آدمی پارٹی
کانگریس
بی جے پی
جاوید پاشاہ بیڑ مہاراشٹر ،موبائیل نمبر 07385776786
خشک سالی سے متاثرہ مرٹھواڑہ میں جہاں پینے کے پانی کا مسئلہ سنگین صورتحال اختیار کرچکاہے ،پینے کے لئے پانی ٹینکروں سے فراہم کیا جارہا ہے اس کے لئے سینکڑوں ٹینکرس انتظامیہ کی جانب سے اس کام کے لئے لگائے گئے ہیں گذشتہ چار سالوں سے ناکافی بارش کے چلتے مرٹھواڑہ اس سنگین صورتحال سے گذر رہا ہے لاتور کو پانی فراہم کرنے والے ذخیرہ آب بالکل سوکھنے کے قریب ہیں یہاں مہینہ میں ایک یا دوبار مشکل سے پانی فراہم ہوتا ہے جس کے چلتے دواخانوں میں آپریشن کے لئے بھی پانی ملنا بھی مشکل ہوگیا ہے دھوپ کی تمازت میں اضافہ کی وجہ سے بورویل ،اور کنویں بھی خشک ہونے لگے ہیں جس کے پیش نظر پانی کا مسئلہ سنگین ہوچکا ہے ابھی بارش کاموسم چارتاپانچ ماہ دور ہے آورنگ آباد کا بھی تقریبا یہی حال تھا لیکن عدلیہ کی نگرانی میں حکومت آورنگ آ باد کو پانی سربراہ کرنے والے جائیکواڑی ذخیرہ آب کو اوپر کے ڈیموں سے پانی فراہم کرنے کی وجہ سے وہاں پینے کے پانی کا مسئلہ حل ہوا ہے لیکن مرٹھواڑہ میں دوسرا سب سے اہم مسئلہ جانوروں کے لئے چارہ کا تھا مرٹھوارہ میں بارش کے موسم میں ہی جانوروں کو چارہ فراہمی کے لئے چارہ چھاؤنیاں شروع کی گئی کیونکہ خریف کی فصلیں ناکافی بارش کی وجہ کسانوں کے ہاتھوں سے چلی گئی تھیں اس کے بعد ربیع فصلیں بھی نہیں آسکی جس کی وجہ سے کسانوں کے لئے اپنے جانوروں کو چارہ چھاؤنیوں میں چھوڑنے کے علاوہ کوئی حل نہیں تھا اس کے لئے مراٹھواڑہ میں بے شمار چارہ چھاؤنیاں حکومت کی جانب سے قائم کی گئی ان چارہ چھاؤنیوں مین بیڑ ،عثمان آباد ،لاتور کے چھوٹے بڑے 21لاکھ جانور کو رکھا گیا ہے ان میں بیڑ کی چھاؤنیوں میں 08لاکھ 22ہزار364لاتور 6لاکھ 150اور عثمان آباد میں 07لاکھ 73ہزار جانور شامل ہیں ان چارہ چھاؤنیوں کے لئے حکومت کو ماہانہ کروڑوں روپیئے خرچ کرنے پڑرہے ہیں،جس سے سرکاری تجوری پر بھاری بھرکم بوجھ پڑرہاہے،لیکن دوسری جانب پریشان حال کسانوں کو راحت دینا بھی ضروری ہے ،کیونکہ ریاست میں سب سے زیادہ خودکشیاں مرتھواڑہ میں ہوئی ہیں اور ہورہی ہیں ،ایسے میں محکمہ انیمل ہسبنڈری اور محکمہ زراعت نے مرٹھواڑمیں جانوروں کے لئے کافی مقدار میں چارہ دستیاب ہے اس طرح کی ایک رپورٹ حکومت کودی گئی اس پر محکمہ محصول اور جنگلات نے 10فروری سے مرٹھواڑہ میں چارہ چھاؤنیاں مکمل طور پر بند کرنے اعلامیہ جاری کردیا ،حکومت کے اس فیصلہ سے کسان سکتہ میں آگئے ان کے



سامنے سب سے اہم مسئلہ یہ تھاکہ وہ چارہ چھاؤنیوں میں سے کس طرح اپنے جانوروں کو گھر لیجائیں ،ان کے چارہ کا انتظام کس طرح کریں ، انہیں پانی کہاں سے لاکر پلائیں ان سوالات کے چلتے کسانوں کی پریشانیوں میں اضافہ ہونالازمی ہے، کسانوں کی ہمدردیاں حاصل کرنے کے لئے کانگریس راشٹروادی کانگریس اورحکومت میں شامل شیوسینا حکومت کو چارہ چھاؤنیاں بند کرنے کااعلامیہ واپس لیکر چارہ چھاؤنیاں پہلے کی طرح جاری رکھنے کے لئے دباؤ ڈالا ایسا نہ کرنے پر شدید احتجاج شروع کرنے کی دھمکیاں حکومت کو دی گئی ،مرٹھواڑہ میں کئی مقامات پر احتجاج بھی کئے گئے ، جس کے پیش نظر حکومت چارہ چھاؤنیوں کو دوبارہ کھولنے پر غور کرنا شروع کردیا ہے، حکومت نے جن محکموں کی سفارش پر چارہ چھاؤنیاں بند کرنے کا اعلامیہ جاری کیا تھا ،چارہ چھاؤنیاں بند کرنے کا اعلان کرکے حکومت نے پریشان حال کسانوں کی پریشانیوں میں اضافہ کردیا تھا ،وزیرزراعت ایکناتھ کھڑسے خود بھی ایک کسان ہیں اس ضمن میں ان کو اور سنجیدہ ہونے کی ضرورت تھی پھر بھی روایتی طور خشک سالی سے متاثرہ بیڑ ،لاتور اور عثمان آباد کے چارہ چھاؤنیاں بند کرنے فیصلہ لیا گیا ،اس میں کوئی شک نہیں کہ چارہ چھاؤنیوں میں لاکھوں روپیوں کی بدعنوانیاں ہورہی ہونگی لیکن سب ہی چارہ چھاؤنیوں میں ایسا ہورہا ہوگا ایسا بھی نہیں ہے مٹھی بھر لوگوں کے لئے اتنی بڑی تعداد میں چارہ چھاؤنیوں میں موجود جانوروں کے لئے مسائل پیدا کرنا کہاں تک ٹھیک ہے ،حکومت کو غلط رپورٹ دیے والے افسران کی کان کھینچائی کرنا ضروری ہے کیونکہ ان کی غلط رپورٹ کی وجہ سے ہی اس طرح کی صورتحال پیدا ہوئی موسم بارش کے آمد کے لئے ابھی پانچ ماہ باقی ہیں جانوروں کو چارہ فراہم کرنے کے لئے حکومت کو کوشش کرنی چاہیے ،چارہ چھاؤنیوں میں جانوروں کی تعداد اور اس پر ہونے والے خرچ میں شفافیت لانے کے لئے اور بدعنوان چارہ چھاؤنیوں کے مالکان پر نظر رکھنے کے لئے حکومت کو اپنی مشنری کو منظم کرنے کی ضرورت ہے جانوروں کا چارہ کتنادستیاب ہے ، جانوروں کی تعداد،اور آبی ذخائر کی معلومات حکومت پہلے حاصل کرے ، پھر چارہ چھاؤنیوں کے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرے ، لیکن تب تک ان میں موجود جانوروں کو بھوکا پیاسا نہ رکھا جائے،اگر حکومت کسانوں کو معاشی طور پر مستحکم کرنے والے اور انہیں سہارہ دینے والے جانوروں کو ختم کرنا چاہتی ہے تو اس سے پیدا ہونے والے حالات کا سامنا کرنے بھی حکومت تیار رہنا بھی ضروری ہے،
****
javedbeed@gmail.com
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
خصوصی میں زیادہ دیکھے گئے
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2025 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.